Thursday, April 2, 2020

فطرتی زندگی اور کرونا وائرس(نظام ہستی)

فطرتی زندگی اور کرونا وائرس(نظام ہستی) 
جہاں کرونا وائرس نے ہر فرد کو پریشانی میں مبتلا کیا اور سوچنے پر مجبور کر دیا وہاں رب کائنات کی تخلیق کردہ یہ کائنات اپنی سپیڈ سےچل رہی ہے۔
سورج اپنے وقت پر طلوع و غروب ہو رہا ہے۔
پرندے چہچہا رہے ہیں،سمندر کی لہریں رواں دواں ہیں،
بارش برس رہی ہے،پھول کھل رہے ہیں۔،
جہاں کرونا وائرس نے اس دنیا کو ایک وباء کی صورت میں متاثر کیا وہاں کرونا وائرس نے ہمیں فطرت کے بہت قریب کردیا۔
روٹی ریسٹورنٹ کی بجائے دہی اور اچارسے بھی کھائی جا سکتی ہے۔
جب شاپنگ مال نہیں تھے ذندگی تب بھی چل رہی تھی۔
انٹرنیٹ کیفے اور کمیونٹی سینٹرز پر ٹائم پاس کرنے کی بجائے گھر والوں کے ساتھ بھی ٹائم گزراراجا سکتا ہے۔
سینما ہال پر فلم دیکھنے کی بجائے گھرمیں پرانی یادوں کوتازہ کیا جاسکتا ہے۔
جم خانے اور فیٹنس سنٹر کی بجائے گھرمیں پانچ وقت نماز اور تازہ کھانوں سے صحت کا خیال رکھا جاسکتا ہے۔
برینڈکی چیز استعمال کیے بغیر اپنی شخصیت کو اچھے اخلاق سے نکھارا جاسکتا ہے۔
در حقیقت کرونا نے ہماری مصنوعی زندگی کومتاثر کیا ہےفطری زندگی جینے والوں پر اس کا اثر نہیں۔
ہم مصنوعی زندگی سے نکل کر ایک عام زندگی بہت اچھے طریقے سے گزارسکتے ہیں مگر ہم مصنوعی زندگی،برینڈ اور خواہشات کے ملوے  تلے دبے مصنوعی لوگ ہیں۔
از قلم  - غلام عباس ساغر
Ghulam Abbas Saghar 

No comments:

Post a Comment