'منہاس راجپوت'
منہاس راجپوتوں کی ایک عظیم شاخ کا نام ہے۔ منہاس قوم کے جد امجد "ملن ھنس" کا زمانہ 400 بکرمی بمطابق 457 ء بتایا جاتا ہے گویا مدت کے لحاظ سے یہ راجپوتوں کی بے حد قدیم قوم ہے۔ منہاس قوم راجا جوگ راج نامی راجے کی اولاد ہیں۔ جو راجا جامبو لوچن (بانی شہر جموں و کشمیر) کی 62 ویں یا 58 ویں پشت میں تھا۔ اسی جامبو لوچن نے جموں کا شہر اپنے نام کی نسبت سے آباد کیا. منہاس, ڈوگرہ, اور جموال یہ تمام راجپوت قبائل آپس میں بھائی بند ہیں اور ان کا نسبی تعلق رام چندر جی کے بیٹے کشن سے ہے۔
منہاس راجپوت سوریونچھی راجپوت ہیں۔ راجا جامبو لوچن کی اولاد پشت در پشت یاست پر حکومت کرتی رہی. جامبو لوچن کی اولادوں کا تعلق چونکہ شاہی گھرانے سے تھا لہذا وہ بھی اپنے باپ کی نسبت سے جموال کہلایں. منہاس در حقیقت راجپوتوں کے جموال خاندان ہی کی ایک شاخ ہیں۔ گویا نسل کے اعتبار سے منہاس اور جموال ایک ہی شخص کی اولاد ہیں۔
منہاس قوم کو منہاس اس کے جد امجد "من ھنس" کے نام سے کہا جاتا ہے۔ لفظ "من ھنس" کثرت استعمال سے "منہاس " بن گیا ہے۔
راجا جوگ راج کے 2 بیٹے تھے بڑے بیٹے کا نام جو باپ کا جانشین بھی تھا ملن ھنس یا من ھنس تھا۔ جب کے چھوٹے بیٹے کا نام سورج ھنس تھا۔ راجا جوگ راج نے اپنی جاگیر اپنے دونوں بیٹوں کو الگ الگ بانٹ دی تھی.
کیا منہاس کاشتکاری کرتے تھے؟؟ ایسی روایت صحت کے اعتبار سے قطعاََ غلط ہے۔ اس بات کا سب سے بڑا ثبوت یہ یے کے منہاس قوم کے اجداد ماضی قریب تک کشمیر کے کئی علاقوں پر حکمران رہے ہیں۔ اگر اس قوم نے ابتدا سے ہی پیشہ کاشتکاری شروع کر دیا تھا تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے انیسویں صدی عیسوی کے وسط تک جموں کشمیر میں کیونکر حکمران رہی ہے اور حکمرانی کے دور میں اُنہیں کھیتی باڑی کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
منہاس قوم کا آخری فرمانروا مہاراجا جموں و کشمیر گلاب سنگھ کا بیٹا مہاراجا ہری سنگھ تھا۔ منہاس قوم کے سات خاندان مشہور ہیں اور پنجاب میں جتنے بھی منہاس آباد ہیں اِنہیں سات خاندانوں میں سے ہی نکلے ہیں۔ منہاسوں کے سات خاندانوں کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
فہرست
براہ راست من ھنس کی اولاد[ترمیم]
پہلے پہل یہ خاندان کشمیر میں چپڑاڑ, بھت اور پرگوال کے مقامات پر آباد ہوا. پرگوال کا نام راجہ پرگو منہاس کے نام سے رکھا گیا۔راجہ پرگو منہاس پرگوال کا فرمانروا بھی تھا۔بعدازا راجا پرگو منہاس کی اولادیں اسلام سے متاثر ہو کر مسلمان ہو گئی اور پاکستان کے شہر جہلم،گوجرخان،راولپنڈی اور دیگر علاقوں میں قیام پزیر ہوئ۔
منہاس جسروٹیہ[ترمیم]
پہلے پہل یہ خاندان جموال سے الگ ہو کر کشمیر میں موضع مالتی تحصیل سوہلی میں آباد ہوا.
خاندان راجا چک دیو[ترمیم]
یہ خاندان راجا چک دیو کے دوسرے فرزند رام دیو سے نکلا ہے۔ رام دیو کے دو بیٹے سنگا دیو اور جگو تھے۔ ان دونوں کی اولادیں سیالکوٹ, گورداسپور اور ہوشیار پور میں آباد ہوئیں. اس خاندان کو مہتہ کالقب بھی دیا جاتا ہے۔
خاندان راجا سنگرام دیو[ترمیم]
یہ خاندان کانگڑہ اور گورداسپور میں آباد ہوا.
راجا برج دیو کے بیٹے المل دیو کا خاندان[ترمیم]
یہ خاندان راجا برج دیو کے دوسرے بیٹے المل دیو کی نسل سے ہے۔ اور پہلے پہل موضوع سمبلپور میں آباد ہوا.
سیدو اور جنکھر دیو کے خاندان[ترمیم]
راجا برج دیو کے بیٹے راجا نرسنگ دیو کے تین بیٹے تھے جن میں ایک بیٹا راجا ارجن دیو تو راج پاٹ کا مالک بنا جبکہ دوسرے دو بھائی جن کے نام سیدو اور جنکھر دیو تھے ایک منہاس خاندان کے بانی بنے. ان کی اولادیں مواضعات سم, توپ, جنڈیالہ اور سوہانجنہ میں آباد ہوئیں.
حکمان دیو کا خاندان[ترمیم]
منہاس راجپوتوں کا یہ خاندان حکمان دیو کلیان دیو کی اولادوں پر مشتمل ہے جو مہاراجا مالدیو کا چھوٹا بھائی تھا۔ راجا مالدیو کی وفات 1513 ء کے لگ بھگ ہوئی. یہ خاندان پہلے پہل کشمیر کے علاقہ بلاوڑہ چندرکوٹ, عاقل پور اور کاستی گڑھ وغیرہ میں آباد ہوا. جموں کا مشہور راجا عجائب دیو یا عجب دیو اسی خاندان کا طشم و چراغ تھا۔
آبادی[ترمیم]
منہاس قوم کے اب بھی جموں و کشمیر کے علاقوں میں کافی خاندان آباد ہیں۔
منہاس قوم پنجاب کے کم و بیش تمام اضلاع میں آباد ہے۔ منہاس سب سے زیادہ ضلع جہلم اور اس کے نواح میں آباد ہیں۔ دوسرے نمبر میں راولپنڈی کے اضلاع میں آباد ہیں۔ جبکہ آبادی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر سیالکوٹ میں آباد ہیں۔ ان اضلاع کے علاوہ یہ لوگ لاہور, گوجرنوالہ, گجرات, شخوپورہ, سرگودھا, شاہ پور, ملتان, مظفر گڑھ کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان , بنوں اور مڑرہ میں بھی آباد ہیں۔
منہاسوں کے متذکرہ بالا ساتوں خاندان ابتدا میں زیادہ تر کشمیر میں آباد ہوئے تھے لہذا یہ بات یقینی حد تک درست یے کے یہ لوگ کشمیر سے پنجاب کی طرف نقل مکانی کر کے آئے ہوں گے. گویا پنجاب میں آباد تمام منہاس خاندان انہیں سات خاندانوں کے ابناؤ اخلاف ہیں۔ اب بھی جموں کشمیر میں منہاس قوم کی کئی گڑھیاں ملتی ہیں۔
نمایا شخصیات[ترمیم]
پاک فضائیہ کے پہلے شہید جنکو نشانے حیدر سے نوازا گیا۔
راجا یاسر ہمایو سرفراز مائرمنہاس۔
پاکستانی سیاست دان ،وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن اینڈ ٹورزم۔
راجا پرویزاشرف منہاس۔
سابقہ پرائم منسٹر پاکستان
پاکستانی سیاست دان،شاعر،فلاحی شخصیت
No comments:
Post a Comment